Aik Raat Ki Dulhan Part 3 takes the emotional intensity to a whole new level. As the mystery unfolds, love turns into regret, and hidden truths begin to surface. This part is a powerful chapter of an emotional Urdu novel 2025, perfect for readers who crave deep feelings, heartbreak, and unexpected turns.
If you’re a fan of dramatic love stories, sad romantic Urdu novels, and strong female characters, this episode will keep you hooked till the last word.
📖 Written in beautiful Urdu font
📥 Available for free PDF download
💔 Full of emotions, suspense, and heartbreak
🌙 One night, one bride… and a life changed forever

Aik Raat Ki Dulhan Part 3 – Emotional Urdu Novel 2025 | Read Online & Free PDF
Read Here Aik Raat Ki Dulhan Part 2 – Sad Romantic Urdu Novel
تمہارا اپنا تمہارے پاس کیا ہے ، باپ دادا کے پیسے پر عیاشی کرنا تو بہت آسان ہوتا ہے مزا تو تب ہے جب اپنی کمائی ہوئی دولت سے عیاشیاں کی جائیں ۔ کسی کی سادگی کا اتنا بھی فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے بات تو منہ سے بھی کر سکتی تھی مگر تم نے ہاتھ اٹھا کر خود کو بہت گرا ہوا ثا بت کر دیا ہے ۔
کیا سوچ رہی ہوں گی وہ لڑکی کہ تمہیں ذرا بھی تمیز نہیں تھی کسی سے کیسے بات کرتے ہیں۔ وہ جو سوچتی ہے وہ سوچتی رہے۔ مجھے اس کی پرواہ نہیں ہے تم اس کی اتنی سائیڈ کیوں لے
رہے ہو کیا تم اس کو جانتے ہو ؟ میں ہی نیا قصہ شروع ہو گیا اب ؛ ہاں بہت اچھی طرح سے جانتا ہوں میں اس لڑکی کو بلکہ کل رات اسی کے ساتھ تھا ۔ ۔ ۔ ۔ تمہیں جو سوچنا ہے اب جی بھر کے سوچتی رہو ، جا رہا ہوں
میں۔
ہاسٹل پہنچ کے کال کر دینا مجھے اور شام کو تیار رہنا لینے آؤں گا۔ زیادہ انتظار نہیں کروں گا
اگر تم نیچے نہیں آئی تو میں خود تمہارے کمرے سے تمہیں اٹھا کر لے جاؤں گا ۔ غصے سے اپنا بیگ اٹھائے کلاس سے باہر نکل گیا ۔ بینش اس کے پیچھے کلاس سے باہر نکلی لیکن ہمدان بہت دور جا چکا ہے
کیا مصیبت ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اب یہ لڑکی نیا عذاب بن گئی ہے میرے لیے ایک بار مل جائے مجھے اس کو تو ایسا مزا چکھاؤں گی کہ یا درکھے گی ساری زندگی ۔ وہ سوچتی سوچتی آگے بڑھ رہی تھی کہ اسے سامنے رلہ آتی دکھائی دی۔
اسے دیکھ کر اس سے اس کی طرف آگئی آخر تمہارا مسئلہ کیا ہے تم چاہتی کیا ہو مجھ سے؟
غصے سے اس پر پھٹ پڑی ۔
ایکسکیوز می ۔ ۔ ۔ ۔ یہ بات تو مجھے تم سے پوچھنی چاہیے کہ آخر تمہارا مسئلہ کیا ہے تم کیوں
میری انسلٹ کرنے پر تلی ہوئی ؟
صبح تم نے کلاس میں اتنا زیادہ تماشہ لگایا اور اب یہاں تماشا لگا رہی ہو۔
میں تماشہ لگا رہی ہوں تمہارا ؟ صحیح کہا تم نے میں تماشہ لگا رہی ہوں تمہا را تماشہ ہی بنا چاہیے تم جیسی مڈل کلاس لڑکیاں یونیورسٹی میں پڑھنے کے لائق ہی نہیں ہیں اور تم جیسی لڑکیوں کو کوئی مڈل کلاس اکیڈمی
جوائن کرنی چاہیے۔
تم کون ہوتی ہوں مجھے سکھانے والی کہ مجھے کہاں پڑھنا چاہیے اور کہاں نہیں پڑھنا چاہیے یا یونیورسٹی کیا تمہاری ملکیت ہے ؟
جس طرح تمہیں یہاں پڑھنے کا حق ہے اسی طرح ہی مجھے بھی یہاں پڑھنے کا حق ہے میرے حلیے کی وجہ سے مڈل کلاس بولتی جا رہی ہو شرم آنی چاہیے تہیں ، میری ماں نے مجھے سر پہ
دو پیٹ لینا سکھایا ہے اور بہت اچھی تربیت کی ہے میری ۔ تم ایک بہت امیر گھرانے میں تربیت یافتہ لڑکی ہو اور تمہارے پیر نٹس کی تربیت تو مجھے بہت اچھی طرح نظر آرہی ہے ۔ یہ بیہودہ لباس پہن کر تم سمجھتی ہوں کہ سب تم پے
مرتے ہیں ؟
سب تم پہ فدا ہیں۔۔۔ وہ بس تمہارا جسم دیکھتے ہیں اور نظروں ہی نظروں میں تمہارا جسم نوچتے بھی ہیں اور تم سمجھتی ہو کہ تم بہت خوبصورت ہو ۔
تم جیسی لڑکیوں کی وجہ سے ہی یہ مرد آج یہ نام ہیں کیونکہ تم اپنا جسم دکھاتی ہوں اور پھر کہتی ہو کہ یہ ہمیں دیکھتے ہیں۔ ڈوب کے مر جانا چاہیے تمہیں ایک مسلمان گھرانے میں پیدا ہو کر بھی تم اس قدر بے حیا ہو افسوس ہو رہا ہے مجھے تمہارے لیے ۔
تمہاری اتنی ہمت تم نے میرے گھر والوں کی تربیت پر انگلی اٹھائی تمہیں تو میں اس نے پھر سے ۔۔۔۔ رملہ کی طرف تھپڑ مارنے کے لئے ہاتھ بڑھایا ہی تھا کہ کسی نے اس کا ہاتھ تمام لیا اور اس بار رسلہ سائیڈ سے نہیں نکل پانی کیونکہ ملک میدان اس کی آنکھوں کے
سامنے کھڑا تھا جیسے ہی وہ رملہ کی طرف پلٹا اسے دیکھ کر چونک کر پیچھے ہٹا آپ
یہاں ۔ ۔ ۔ ۔ ؟
رملہ نے دو پٹہ اچھی طرح سر پر اوڑھا اور تیزی میں وہاں سے چل دی ہمدان اس کے پیچھے
پیچھے چل دیا
آپ یہاں کیا کر رہی ہیں اور بینش آپ کے ساتھ کیا کر رہی تھی میرا مطلب ہے یہ سب کیا
ھو رہا تھا ؟
آپ اسی سے کیوں نہیں جا کر پوچھ لیتے وہ یہ سب کیا کر رہی تھی ؟
بات کرنے کی تمیز بیک نہیں ہے اس کو سمجھا ئمیں اپنی دوست کو یہ یو نیورسٹی اس کی ملکیت
نہیں ہے اس کا دل چاہے یہاں پڑھ سکتا ہے ۔
Yeah why not
اس کی طرف سے معافی مانگتا ہوں لیکن آپ یہاں میں کچھ سمجھا نہیں ؟
کیوں آپ کے خیال میں ایک طوائف کی بیٹی پڑھ نہیں سکتی ۔ ۔ ۔ کیا اس کی قسمت میں بس
کو اٹھے کی چار دیواری ہی لکھی ہوتی ہے ؟
I am sorry I extremely sorry
میرا وہ مطلب نہیں تھا میں بس پوچھ رہا تھا ۔
جی میں بھی یہاں پڑھتی ہوں, صبح دیکھ لیا تھا آپ کو کلاس میں لیکن اس ڈر سے کہ کہیں آپ کسی کو میرے بارے میں بتا نہ دیں میں آپ کے سامنے نہیں آئی ، ڈر رہی تھی کہ کہیں کوٹھے کی چار دیواری یہاں تک پیچھا نہ کرلے ، اسی لئے آپ کے سامنے آنے سے کترا رہی تھی لیکن پھر بھی آپ کا سامنا کرنا پڑ گیا ۔
میری طرف سے بالکل بد گمان نہ ہو آپ میں کسی کو نہیں بتاؤں گا جو کچھ ہمارے درمیان ہوا, آپ سے بھی یہی التجا کرنا چاہوں گا پلیز کسی سے بھول کر بھی اس بات کا ذکر مت کیجئے گا بنش میری کزن ہے اور ہونے والی بیوی اگر اسے پتہ چل گیا کہ میں کل رات آپ کے
ساتھ تھا تو بہت بڑی پرابلم بن جائے گی۔
I request you please
آپ بے فکر ہے میں کسی کو نہیں بتاؤں گی میں تو آپ کی طرف سے ڈر رہی تھی اور آپ مجھ سے ڈر رہے ہیں لیکن آپ کو ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں چلتی ہوں کلاس کا ٹا ئم ہو رہا
ہے۔
She is so nice girl
اور ایک طرف یہ بینش مجھ سے بات کرنے کی تمیز نہیں ۔ ۔ ۔ رملہ کو جاتے دیکھ ہمدان حیرت زدہ سا مسکرا دیا اور جیسے ہی پلٹا بینش اس کے پیچھے ہی کھڑی تھی۔
کیا کہ رہی تھی وہ تم سے اور تم اتنے دیر سے اس کے ساتھ کیا باتیں کر رہے تھے ؟
کچھ خاص نہی ۔ ۔ ۔ ۔ تمہیں بتانا ضروری نہی سمجھتا ہیں۔
سی ہے ۔ ۔ ۔ جو بات تھوڑی دیر پہلے تم نے کہی تھی وہ سچ تو نہیں تھی کہیں واقعی تم اس
کے ساتھ تو نہی تھے ؟
Oh God
اگر میں کچھ دیر اور یہاں کھڑا رہا تو میں پاگل ہو جاؤں گا جا رہا ہوں یہاں سے ہاسٹل پہنچ کر مجھے
کال کر دینا ۔
پتا نہیں کیا جادو کر دیا ہے اس لڑکی نے اس کے خلاف ایک لفظ بھی سننا پسند نہی کرتا ۔ میں بھی کوئی جھوٹ نہیں بولوں گی تمہارے لئے ٹھیک ہے ساتھ تو چلی جاؤں گی لیکن وہاں
جا کر تمہیں پھنسایا نہ تو پھر کہنا غصے سے پاوں پٹختی ہوئی وہاں سے چلی گئی ۔ سیڑھیوں میں کھڑے کسی وجود کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی ہو نہ ۔۔۔ تو یہ لڑکی ایک طوائف کی بیٹی ہے ۔ ۔ ۔ مطلب طوائف کی بیٹی طوائف اور اکڑ دیکھو ایسے کر رہی ہے
جیسے کوئی پیر زادی ہو۔ اس کو تو میں ایسا سبق سکھاؤں گا نہ کہ یا درکھے گی ۔ ۔ ۔ وہ نصیر تھا جو رملہ اور ہمدان کے درمیان ہونے والی ساری گفتگو سن چکا تھا ۔
اب دیکھنا میں تمہیں کیسا مزہ چکھاتا اور اس لڑکی بھی تو بتا نا پڑے گا نہ کہ اس کا ہونے والا
شوہر کل رات اس طوائف کی بانہوں میں تھا ۔
That’s Great
مسکراتے ہوئے بینش کو ڈھونڈنے چل دیا ۔
کبھی کبھی زبان سے نکلی بات اس طرح بھی پوری ہو جاتی ہے ۔ ۔ ۔ پہلے سنا تھا لیکن آج
دیکھ بھی لیا ۔ شاید وہ گھڑی قبولیت کی گھڑی تھی۔
همدان حیرت زدہ سا بیڈ پر لیٹا کسی گہری سوچ میں گم تھا ۔
میں نے تو بس ایسے ہی بینی سے کہہ دیا تھا کہ میں کل رات اس لڑکی کے ساتھ تھا لیکن وہ تو
چی میں وہی لڑکی تھی ۔
یہ کل رات تو کوٹھے پر تھی اتنی جلدی یہاں کیسے پہینچ گئی ؟
سوچنے والی بات ہے ۔ ۔ ۔ ۔ شاید اپنی گاڑی ہو اس کے پاس, ہم میں بھی پتہ نہی کیا کچھ سین رہا ہوں ، ظاہر ی سی بات ہے اس کے پاس اپنی ہی گاڑی ہو گی اسی لیے تو اتنی جلدی
پہنچ گئی یہاں ۔
اس نے کہہ تو دیا ہے کہ وہ کسی سے ذکر نہی کرے گی کہ کل رات میں اس کے ساتھ تھا
یکن پھر بھی میرا دل مطمئن نہی ہے ۔
اتا ہی کیوں میر اول اس پر اعتبار کرنے پر راضی نہی ہو رہا ۔ ۔۔۔ بے بسی سے سینے پے
ہاتھ رکھ کر مسکرا دیا ۔ عجیب پاگل لڑکی ہے ۔ ۔ ۔ اگر واقعی وہ ایسی نہی ہے اور میری آزمائش لینے کے لیے دلہن میں بیٹھی تھی تو بہت ہی بے وقوف لڑکی ہے یہ ۔ ۔ ۔ اگر میری جگہ کوئی اور ہوتا تو شاید اس
کی خوبصورتی کے آگے گھٹنے ٹیک دیتا ۔ پاگل لڑکی کو سمجھانا پڑے گا کہ آئیندہ ایسی بے وقوفی مت کرے اگر اس بد نام زمانہ جگہ پر رہ کیا ہیں اس کی عزت محفوظ ہے تو خود کو کسی آزمائش میں نہ ڈالے ۔ ہم ۔ ۔ ۔ ۔ لیکن میں اس کی اتنی فکر کیوں کر رہا ہوں ؟
خود سے ہی سوال کرتے ہوئے اٹھ کر بیٹھ گیا ۔ اس کی زندگی ہے جو اس کا دل چاہے کرے مجھے اس سے دور ہی رہنا چاہیے ۔
ویسے بھی بینی کو شک ہو رہا تھا اور اگر اسے پتہ چل گیا تو قیامت آجائے گی ۔ ۔ ۔ ۔ نہی نہی
مجھے اس سے دور ہی رہنا ہو گا ۔
ہاں یہی سہی رہے گا ۔ ۔ ۔ ۔ بیگ پیک کر لیتا ہوں جلدی سے شام کو نکلنا ہے ۔ الماری کی طرف بڑھا اور بیگ پیک کر کے پھر سے لیٹ گیا۔
دارم کی آواز پر آنکھ کھلی ۔ ۔ ۔ عصر کا وقت ہو رہا تھا تھا وضو کرنے کے بعد مسجد گیا نماز
پڑھی اور بیگ اٹھائے گاڑی کی طرف بڑھ گیا۔
بیگ گاڑی میں رکھا اور بینش کے ہاسٹل کے سامنے گاڑی روک کر اسے کال ائی ۔ ۔ ۔ آخر کار آدھا گھنٹہ انتظار کرنے کے بعد وہ منہ پھلائے بینڈ بیگ پچھلی سیٹ پر
پھینکتی ہوئی بیٹھ گئی۔
تمہیں آگے بلانے کے لیے انویٹیشن بھیجنا پڑے گا کیا؟ ان کے سوال پر غصے سے دروازہ بند کرتی ہوئی آگے بیٹھ گئی۔ جیسے فرنٹ سیٹ پر بٹھانے کی کیا ضرورت تھی ؟
اہی کو بٹھا لیتے جس کے ساتھ کل پوری رات تھے۔
?What
ہمدان نے حیرانگی سے اسے دیکھا اور اسٹیرنگ و جیل پر ہانسوں کا دباو بڑھایا اور گاڑی
اسٹارٹ کر دی ۔ جیسے غصہ کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہو۔
ہاں تم نے خود ہی تو کہا تھا کہ کل رات تم اس لڑکی کے ساتھ تھے تو جب رات گزار لی ہے
دن بھی اسی کے ساتھ گزار لیا کرو۔
Shut up beeni
بس غصے میں کہا تھا میں نے اور تم نے سیریس سمجھ لیا۔ ۔ ۔ بس کر دو یا ر بے وقوفی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے ۔ تم ساری حدیں پار کرتی جا رہی ہو۔
سہی کہا تم نے میں تو ہوں ہی بے وقوف ۔ ۔ ۔ سمجھدار تو آپ میں جناب۔ اتنی لمبی کیا گفتگو چل رہی تھی صبح اس لڑکی سے تمہاری ؟
میں نے دور سے دیکھا تم کافی پریشان تھے اس لڑکی کو دیکھ کر ۔ ۔ ۔ جو میں سمجھ رہی ہوں
کہی وہ سچ تو نہی ؟
جی جی ۔ ۔ ۔ ۔ جو تم سمجھ رہی ہو وہی سچ ہے ، میں واقعی کل رات اس لڑکی کے ساتھ ہی تھا بلکہ کل رات ہی کیوں ۔ ۔ ۔ ۔ ہر رات اسی کے پاس ہوتا ہوں ۔ اب راز کھل ہی گیا ہے تو کھل کے سن لو۔ کیوں دماغ خراب کر رہی ہو میرا ؟
ابھی گھر جا کر بہت سارے سوالوں کے جواب دینے ہیں مجھے ۔ ۔ ۔ ۔ گھر والوں کی الگ
پریشانی بنی ہوئی ہے اور تم ہو کہ ابھی تک اس لڑکی کو لے کر بیٹھی ہو۔
تمہاری طرف سے معافی مانگ رہا تھا میں اس سے بس یہی سچ ہے ۔ ۔ ۔ باقی جو تمہارے دل
میں آئے جی بھر کے سوچتی رہو۔
I Dont Care
تم اتنی ٹینشن کیوں لے رہے ہو اس لڑکی کے لیے ؟
جب بھی میں تمہارے ساتھ اس کی بات کرنے کی کوشش کرتی ہوں تم غصہ کرتے ہو اور مجھے چپ رہنے پر مجبور کر دیتے ہو ۔
یہ سب تمہارے دماغ کا وہم ہے اور کچھ نہی مینی, تم ضرورت سے کچھ زیادہ ہی سوچ رہی
ہو۔
اس لڑکی سے ہمارا ٹکر او اتفاقا تھا اور کچھ نہی لیکن تم اپنی انا کے چکر میں اسے ذہن میں سوار
کر چکی ہوں ۔
Forget
ہماری اپنی زندگی بھی زندگی ہے ۔۔۔۔ اپنے بارے میں سو جو بجائے اس کے ہم اپنے قیمتی لمحات میں اسے ڈسکس کرتے رہیں۔
ہم کہہ تو تم ٹھیک رہے ہو لیکن اس نے میری بہت انسلٹ کی تھی اور اسے معافی مانگنی چاہیے تھی مجھ سے لیکن الٹا تم اسی سے معافیاں مانگ آئے ہو۔
Come On yaaarrrr
زبر دستی معافی نہی منگوائی جا سکتی کسی سے جب تک اس کو خود اپنی غلطی کا احساس نہ ہو اور مجھے امید ہے کہ ایک دن وہ لڑکی خود تم سے معافی مانگے گی۔
ہاں ضرور ۔ میں وہ دن لا کر ہی چھوڑوں گی ۔۔۔ بینی کے چھرے پر مسکراہٹ پھیل گئی اور ہمدان نے گہری سانس لیتے ہوئے سکھ کا سانس لیا۔
بینی اس کا بازو تمام اس کے کندھے پر سر رکھ کر آنکھیں بند کیے جیٹھ گئی۔ بہت نیند آرہی ہے مجھے جب گھر پہنچ جائیں تو مجھے جگا دیتا۔
ہمدان کے ہونٹوں پر مسکراہٹ پھیل گئی ۔ ۔ ۔ اس کی یہ جنونی محبت کسی دن طوفان نہ بن
جائے۔
گھر پہنچتے ہی گیٹ کے باہر گاڑی پارک کی اور بینی کو جگا یا ۔
اٹھو گھر پہنچ گئے ہیں ہم ۔ ۔ ۔ ۔ کندھے سے بلایا تو وہ آنکھیں مسلتی ہوئی اٹھ گئی ۔ جیسے ہی ہمدان نے ہارن بجایا گیٹ کھل گیا ۔ ۔ ۔ اندر پہنچ کر گاڑی کی چابی گیٹ کیپر کی طرف
اچھالی اور اپنا فون اور وائلٹ اٹھا کر اندر چل دیا۔
رکو ۔ ۔ ۔ منیش تیزی سے ہمدان کی طرف دوڑی اور اس کے بازو پر ہاتھ رکھتی ہوئی
مسکراتی ہوئی اندر کی طرف بڑھ گئی ۔
ہمدان نے افسردگی سے سر ہلایا ۔ ۔ ۔ کچھ نہی ہو سکتا تمہارا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
دونوں نے اندر داخل ہوتے ہی سلام کیا ۔
و علیکم اسلام ۔ ۔ ۔ ۔ بنیش کی ماما صوفے سے اٹھ کر دونوں کی طرف بڑھیں ۔
اسلام و علیکم تائی اماں ۔ ۔ ۔ ۔ ہمدان نے ہچکچاتے ہوئے انہیں سلام کیا ۔
وعلیکم اسلام ۔ ۔ ۔ ۔ انہوں نے سنجیدگی سے سلام کا جواب دیا اور دونوں کے سر پر باری
ائیں ہاتھ رکھا ۔
بین بنیا ٹا ئم گھر آنے کا دونوں کو؟
ہمدان کی ماما بھی آگے بڑھیں اور دونوں کا باری باری ماتھا چوما ۔
ہی جان مل ہی گیا ٹا ئم آپ کے لاڈلے کو گھر آنے کا ۔ ۔ ۔ زبر دستی لائی ہوں ورنہ اس کا دل ہی کہاں کرتا ہے گھر آنے کو رنگ برنگی تتلیاں دیکھنے کا عادی جو ہو چکا ہے ۔ ہمدان نے اس غصے سے گھورا لیکن بینش پر کچھ اثر نہی پڑا ۔ ۔ ۔ ہمدان نے جیب سے پین وڈ اور جینیش کا ہاتھ تھام کر اس کی دو انگلیوں کے درمیان رکھ کر زور سے دبایا تو اس کی بیخ
نکل گئی۔
دیا گیا ہے نہ اماں یہ پیار ہی بہت کرتی ہے مجھ سے اس کی بات کیسے ٹال سکتا ہوں میں تیزی سے بولتے ہوئے اپنا ہاتھ واپس کھینچا اور بین دوبارہ پاکٹ میں رکھ دیا۔
کیا ہوا بینی؟ ہمدان اسے ہاتھ دباتے دیکھ کر مسکراتے ہوئے بولا۔
ی بیان اس کے ہاتھ میں کچھ تھا ۔ کچھ کیا ہے اس نے ۔ ۔ ۔ جینیش تیزی سے اس کے ہاتھ
تھا مستی ہوئی بولی لیکن ہمدان کے ہاتھ میں بس فون اور وائلٹ تھا ۔
کتا ہے اچکاتے ہوئے مسکرا دیا ۔ ۔ ۔ تمہیں ڈرامے کرنے کی عادت ہے بینی ۔ ۔ ۔ میں
نے کچھ نہی کیا ۔
نہی چچی جان اس کے ہاتھ میں کچھ تھا ۔ ۔ ۔ بنیش نے مدد طلب نگاہوں سے ان کی طرف اور انہوں نے ہمدان کی طرف دیکھا اور ہمدان نے سر نفی میں ہلا دیا۔ بالا کر دو تم آتے ہی شروع ہو گئی ۔ ۔ ۔ ۔ ماں کی آواز پر منیش ماں کی طرف پلٹی ۔ بھائی ۔ ۔ ۔ ۔ آپ آگئے علی تیزی سے دوڑتا ہوا ہمدان کے گلے لگ گیا ۔
کہاں چلے گئے تھے آپ ؟
پتا ہے کتنا ڈر گئے تھے ہم سب؟
Dont worry I am fine buddy
ہمدان نے اسے خود سے الگ کیا اور آئی بروا چکاتے ہوئے بینیش کی طرف دیکھا۔
بینیش نے بے رخی سے منہ دوسری طرف موڑ لیا ۔
کچھ نہی ہوا تھا مجھے ۔ ۔ ۔ دوست کے بھائی کی شادی تھی رات اس کی طرف رک گیا تھا اور فون کی بیٹری کو تھی پتہ ہی نہی چلا کب ختم ہو گیا ۔
بینی سے رابطہ نہی ہو سکا اسی لیے پریشان ہو گئی تھی یہ ۔ ۔ ۔ ۔ ہے ناں بینی ؟
مجھے کیا پتہ ؟ بینیش کے جواب پر سب نے چونک کر ہمدان کی طرف دیکھا ۔ ۔ ۔ ۔ ہمدان کے پایا اور بینییش کے بابا بھی وہاں آچکے تھے ۔
دونوں ان کی طرف بڑھے سلام کر کے ہمدان نے بینش کو گھورا جس کا مطلب تھا کہ بتاو
سب کو کیوں مروانا چاہتی ہو مجھے ۔
بینیش نے کندھے پے آئے بال پیچھے جھٹکے اور مسکرادی ۔ ۔ ۔ میں مزاق کر رہی تھی۔ یہ
واقعی کل اپنے دوست کی طرف ہی تھا۔
مجھے لگا شاید گھر آیا ہو مجھے بتائے بغیر اسی لیے گھر کال کر دی میں نے ۔ ۔ ۔ رئیلی سوری میری وجہ سے آپ لوگ بہت پریشان ہوئے ۔
Share on Facebook