Aik Raat Ki Dulhan Part 9 takes the story to a whole new level with deeper emotions, bold confrontations, and intense romance. This part of the bold emotional Urdu novel highlights the pain of betrayal, the fire of love, and the weight of silence. It’s perfect for readers who enjoy deep, passionate storytelling in beautiful Urdu font.
This emotional episode will stay with you long after you finish reading. Whether you’re here for love, drama, or suspense, this part delivers it all.
📖 Written in smooth Urdu font
💔 Heart-wrenching emotional scenes
🔥 Bold romance and drama
📥 Read online or download free PDF

Aik Raat Ki Dulhan Part 9 – Bold Emotional Urdu Novel | Read Online & Free PDF
Read here Aik Raat Ki Dulhan Part 8 – Urdu Font Romantic Kahani
وہ پھر سے رملہ کی طرف بڑھی لیکن ہمدان اس کے سامنے سے ہٹا ہی نہی ۔ جب بینش رملہ تک نہ پہنچ سکی تو ہمدان کو تھپڑ مارنا شروع ہو گئی ۔
کیوں کیا تم نے میرے ساتھ ایسا ہمدان ۔ ۔ ۔ ؟
اس کی شرٹ کو مٹھیوں میں بھینچتی ہوئی اسے اپنی طرف کھینچتی ہوئی چلائی۔
Beeni Listen to me
ہمدان نے اسے سمجھانا چاہا لیکن بدلے میں وہ چلائی۔
نہی سننی مجھے تمہاری کوئی بھی بات ۔۔۔ سننے کو کچھ باقی رہا ہی نہیں ۔ تم نے بہت بڑا دھوکا دیا ہے مجھے ہمدان ۔ ۔ ۔ بہت پچھتانا پڑے گا تمہیں یاد رکھنا ۔
اس لڑکی کی موت میرے ہاتھوں طے ہے ۔ تم جتنا مرضی بچا لو اس کو لیکن یہ میرے ہاتھ
سے نہی بچ پائے گی ۔
وہ پھر سے رملہ کی طرف بڑھی لیکن نا کام واپس پلٹنے پر ٹوٹی پھوٹی چغیر زاٹھا کر دیوار میں مارنا
شروع کر دی ۔
بینی میری بات سنو!
ہمدان غصے سے چلایا مگر بینش پر کچھ اثر نہی پڑا۔
کیسی گزری آپ دونوں کی رات ۔ ۔ ۔ ؟
میں نے بلکل ویسا ہی کیا جیسا آپ دونوں نے کہا تھا ۔ آپ دونوں کے فون میرے پاس سیو تھے ۔ مجھے لگا آپ لوگ خود ہی نیچے آجاؤ گے لیکن آپ دونوں نے بہت آگے کا سوچ
رکھا تھا۔
سویپر کو پیسے دے کر اس سے باہر سے کنڈی ہی لگا لی ۔ ۔ ۔ واوووو ۔
How Clever you are
نصیر کی آواز پر ہمدان غصے سے اس کی طرف پلٹا اور غصے سے اس کے چہرے پر تھپڑ اور
گھونسے برساتا چلا گیا ۔
سے جان سے مار دیتا شاید آج لیکن سب لڑکوں سے آگے بڑھ کر دونوں کو الگ کر دیا ۔ اس سے پہلے کہ ہمدان خود کو چھڑاتے ہوئے آگے بڑھتا رملہ کے چیخنے پر تیزی سے اس کی
طرف پلٹا ۔ وہ اپنا سر تھامے فرش پر بیٹھ رہی تھی۔ مینی نے اس کے سر میں کوئی چیز بھاری چیز ماری تھی اور پھر سے مارنے کے لیے اس کی طرف بڑھ رہی تھی لیکن ہمدان سامنے آگیا اور لکڑی کا ٹوٹا ہوا بینچ کا حصہ اس کی کمر میں لگ
گیا۔
رملہ کے سر سے خون بہہ کر اس کے چہرے پر پھیل رہا تھا اور اس کی آنکھیں بند ہو رہی
یہ کیا کیا تم نے بینی ؟
همدان غصے سے چلایا اور بینی کو زور سے دھکا دے کر اسے خود سے دور دھکیلا۔ وہ دیوار سے جا ٹکرائی ۔
رملہ آ نکھیں کھولیں پلیز ۔ ۔ ۔ ہمدان رملہ کے گال تھپتھپاتا رہا مگر رملہ خون سے لتھ پت آنکھوں سے اس کی طرف دیکھتی ہوئی زمین بوس ہو چکی تھی ۔
اسے گرتے دیکھ کر ہمدان کا اپنا وجود سر دپڑنے لگا ۔ با مشکل اسے بازووں میں اٹھائے نیچے کی طرف دوڑ لگا دی ۔
ایک لڑکا ان دونوں کے بیگز اور فون اٹھائے ان کے پیچھے پیچھے دوڑا ۔ بینش نے بھی ہمدان کے پیچھے دوڑ لگا دی لیکن اس کے پہنچنے سے پہلے ہی وہ گاڑی لے کر
وہاں سے جا چکا تھا ۔ رملہ کے سر سے خون بہتا چلا جا رہا تھا ۔ ہمدان بیک مر سے اسے دیکھتے ہوئے گاڑی بھگاتا
جا رہا ہے ۔
ایمر جنسی میں ہاسپٹل پہنچا اور اسے اسٹریچر پر لٹائے ایمر جنسی کی طرف بڑھا۔ سر آپ چھوڑ دیں ہم دیکھ لیں گے ۔ ۔ ۔ ہوا کیا ہے انہیں ؟
سیڑھیوں سے گرمی ہے ۔ ۔ ۔ ہمدان کو اس وقت یہی بہتر لگا۔
نرس نے اسے باہر رکھنے کو بولا اور اسٹریچر کھسیٹتی ہوئی لے گئی۔ ہمدان انٹری کروانے چلا گیا ۔ واپس آکر بے بس سائلنے لگا ۔ یہ سب ٹھیک نہی ہوا ایسا نہی
ہونا چاہیے تھا ۔
اگر رملہ کو کچھ ہو گیا تو میں خود کو کبھی معاف نہی کر پاوں گا ۔ میں سوچ رہا تھا کہ اس کے چہرے
میں نور نظر آرہی ہے اس کا مطلب یہ تو نہی تھا کہ یہ بھی مجھے چھوڑ کر چلی جائے ۔ اگر اسے کچھ ہوا تو میں اس نصیر کا برا حال کر دوں گا اور بینی ۔ ۔ ۔ اس سے یہ امید بلکل نہی
تھی مجھے ۔
وہ کیسے کسی کو مار سکتی ہے ؟
اتنی بے یقینی اور اتنی نفرت ۔ ۔ ۔ میں سوچ بھی نہی سکتا تھا کہ یہ اس حد تک گر جائے گی۔ تائی جان کے احسانات اور ماں کے جڑے ہاتھ نہ ہوتے تو میں کبھی ایسی سر پھری لڑکی
سے شادی نہ کرتا ۔
مجھے تو یہ سمجھ نہیں آرہا کہ اس کے ساتھ زندگی کیسے گزاروں گا میں ۔ ۔ ۔ پاگل ہو جاوں گا میں مجھے اماں سے بات کرنی ہوگی لیکن فی الحال رملہ کا حوش میں آنا بہت ضروری
ہے ۔ اس کے علاوہ میں کسی کا سوچ بھی نہی سکتا۔
کیا کروں کچھ سمجھ نہیں آرہا۔ ۔ ۔ پریشانی میں کاریڈور کے چکر کاٹنے لگا ۔
او ہو ۔ ۔ ۔ یہ تو برا آپ کے ساتھ میں نے وارن کیا تھا مگر آپ نے میری میری ایک نہی
سنی ۔ ۔ ۔ انجام آپ کے سامنے ہے۔
نصیر طنزیہ مسکراتے ہوئے بولا۔
بینش غصے سے اس کی طرف جھپٹی ۔ ۔ ۔ یہ سب تم نے کیا ناں؟
کیوں کیا تم نے ایسا ؟
میں کیسے کیسے ہمدان کو لڑکیوں سے دور رکھنے کی کوشش کرتی رہی اور تم نے ڈائریکٹ
اسے اس لڑکی کے ساتھ کمرے میں بند کر دیا ۔
I will kill you
تو اس میں غلط کیا تھا ؟
یہ پہلی بار تھوڑی ہوا جو وہ رملہ کے ساتھ رات گزار رہا تھا ۔ ۔ ۔ اس سے پہلے بھی دونوں کئی
راتیں ساتھ گزار چکے ہیں کو ٹھے پر ۔
یقین نہی آرہا تو یہ تصویریں دیکھ لیں جو ان کی محبت کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔
بینی کے سامنے رملہ اور ہمدان کی تصویریں لہرائیں ۔ ۔ ۔ یہ بہت مشکل سے جمع کی تھیں میں نے ۔ ۔ ۔ آو آو تم سب بھی دیکھو اور سب کو دکھا وہ بہت سارے پرنٹ نکلوائے ہیں میں
نے۔
بینی حیرت زدہ سی تصویر میں دیکھتی رہ گئی اور سیڑھیوں میں بیٹھ گئی۔
ایسا کیسے کر سکتے ہو تم ہمدان ؟
Don’t worry
ہم سب ہیں آپ کے ساتھ ۔ ۔ ۔ اس لڑکی کو اس یو نیورسٹی میں مزید نہی ٹکنے دیں گے ۔ نصیر نے بینی کو تسلی دینے کی کوشش کی ۔
بدلے میں بینی نے تصویر یں اس کے منہ پر ماریں اور وہاں سے چلی گئی۔
چلو بھئی شاباش۔۔۔ پوری یو نیورسٹی میں پھیلا دو یہ تصویر میں ، سب کو خبر ہونی چاہیے کہ کیا بے حیائی چل رہی ہے یہاں اور کیسے کیسے لوگ پڑھنے آرہے ہیں اس یو نیورسٹی میں ۔ ایسے لوگوں کا داخلہ بند کروانے کے لیے ہمیں ہی قدم اٹھا نا پڑے گا ۔ نصیر سب اسٹوڈنٹس کو تلقین کر رہا تھا تھا اور سب اس کی ہاں میں ہاں ملا رہے تھے ۔
لیکن ایک لڑکا افسوس بھر سے انداز میں سر نفی میں ہلاتے ہوئے نصیر کی طرف بڑھا۔
مت کرو ایسا ۔ ۔ ۔ وہ لڑکی طوائف ہے یا نہی یہ بس اللہ جانتا ہے ۔ تم کون ہوتے ہواس
بات کا فیصلہ کرنے والے ؟
اور اگر وہ طوائف ہے بھی تو کیا ۔ ۔ ۔ ؟
اس کا اور خدا کا معاملہ ہے ۔ ہم کون ہوتے ہیں اس کی عزت اچھالنے والے ؟ ہم سب کو اس کی ذات پر کیچڑ اچھالنے سے پہلے اپنے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے ۔ دوسروں میں کیڑے نکالنے کی بجائے ہمیں اپنے اندر کو صاف کرنا چاہیے ۔
اوئے ۔ ۔ ۔ تیری خالہ کی بیٹی ہے کیا وہ ؟
نہی ۔ ۔ ۔ میری خالہ کی بیٹی تو نہی ہے وہ لیکن کسی کی تو بیٹی ہے ناں ۔ ۔ ۔ تمہیں کس نے
حق دیا ہے اس کی عزت اچھالنے کا ؟
تم خود کو بہت حاجی سمجھتے ہو؟ اگر اتنے ہی نیک ہوتے تو کسی کے عیب اچھالنے کی بجائے پر دہ ڈالتے مگر تم ایک انتہائی
کھٹیا انسان ہو۔ تمہیں سمجھانے کا کوئی فائدہ ہی نہی ہے ۔ لعنت ہے ہے تم پر ۔ وہ غصے میں وہاں سے چل دیا اور اسے جاتے دیکھ نصیر نے قہقہ لگایا۔
دفع کرو اس کمینے کو ۔ ۔ ۔ تم لوگ یہ پرنٹ لے جاو اور پوری یو نیورسٹی میں جنگل میں لگی آگ
کی طرح پھیلا دو ۔
سب کو خبر ملنی چاہیے اس خوبصورت پیار کی کہانی کی ۔ ۔ ۔ بے باقی سے آنکھ دباتے ہوئے
ساری تصویر میں اپنے دوستوں کو تھماتے ہوئے وہاں سے چل دیا۔
دوسری طرف بینی کب سے ہمدان کا نمبر ڈائل کر رہی تھی مگر اس کا فون بند آ رہا تھا کیونکہ
اس کا فون گاڑی میں تھا ۔
کیا ہوا ہے آپ کی پیشنٹ کو اور آپ کا کیا رشتہ ہے ہے ان سے ؟ نرس آئی سی یو سے باہر آتے ہی ہمدان سے سوال پر سوال کرتی چلی گئی ۔ بتائیں کیا ہوا ہے انہیں آپ چپ کیوں کھڑے ہیں ؟
ہمدان پریشان ہو چکا تھا کہ اب ان کو کیا جواب دے ۔ سچ بتانے پر بینی کو جیل ہو سکتی ہے ۔ ایک طرف فیملی ہے اور دوسری طرف دوستی ۔ ۔ ۔ برا پھنس چکا ہوں میں۔
آپ نے جھوٹ بولا ہے ہم سے کہ یہ سیڑھیوں سے گرمی ہیں ہے ناں ؟ یہ سیڑھیوں سے نہی گری بلکہ کسی نے مارا ہے ہے ان کو ۔ ۔ ۔ یہ پولیس کیس ہے ۔
آپ بیچ بتا دیں ورنہ پولیس خود سچ اگلوائے گی آپ سے ۔ ۔ ۔ کیسے کیسے لوگ ہیں اس دنیا
میں، پہلے خود مارتے ہیں اور بعد میں ایکسیڈنٹ کا نام دے دیتے ہیں۔ آپ کا کیا رشتہ ہے ان سے بتاتے کیوں نہی آپ کچھ پوچھ رہی ہوں میں آپ سے ۔ ۔ ۔ کیا یہ آپ کی بیوی ہے ؟
نہی ۔ ۔ ۔ بیوی کے نام پر ہمدان چونک گیا ۔
یہ میری بیوی نہی دوست ہیں ۔ ۔۔ ایک ہی یو نیورسٹی میں پڑھتے ہیں ہم ۔ ۔ ۔ ایکچولی کسی بات پر میری کزن کا ان سے جھگڑا ہو گیا تھا اور غصے میں اس نے ان کے سر پر ٹوٹی ہوئی
کرسی کا ٹکر مار دیا ۔
اوہ ۔ ۔ ۔ بہت برا کیا ہے آپ کی کزن نے اس کے ساتھ ۔ اس سے کہیں کہ جیل جانے کی تیاری پکڑ لے کیونکہ کیونکہ اگر اس لڑکی کو کچھ ہو گیا ناں تو اس کی باقی کی زندگی جیل میں
گزرے گی۔
خدا کا کچھ خوف ہی نہی ہے ۔
دیکھیں آپ کچھ بھی کریں لیکن انہیں بچا لیں ۔ ۔ ۔ پیسے کی فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہی ہے ۔ میں ہر طرح کے اخراجات اٹھانے کے لیے تیار ہوں لیکن انہیں کچھ نہی ہونا
چاہیے ۔
ہم کیا کر سکتے ہیں بھلا ؟
زندگی اور موت تو اللہ کی مرضی ہے ۔ بہت گہری چوٹ آئی ہے اسے ۔ آپ بس یہ دعا کریں کہ اسے حوش آ جائے کہی کومہ میں نہ چلی جائے وہ ۔ ۔ ۔ کیونکہ کومہ میں جانے والے
مریض بہت کم بچتے ہیں ۔
Excuse me
پولیس کو انفارم کرنا ہے مجھے ۔ ۔ ۔ آپ اپنی کزن کو بلالیں یہاں اور ہو سکے تو اپنی فیملی اور اس لڑکی کے گھر سے بھی کسی کو بلالیں ۔ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے بیچاری ۔ ہمدان کے سر پر دھماکہ کرتی ہوئی نرس تیزی سے آگے بڑھ گئی اور وہ اپنے بے جان وجود
کا بوجھہ لیے بیج با مشکل بینچ تک پہنچا اور دونوں ہاتھوں میں سر تھام کر بیٹھ گیا۔
همدان پریشانی میں سر تھام کر کچھ دیر سوچتا رہا کہ کیا کروں ۔ ۔ ۔ اگر گھر پر کال کی تو ایک نیا
ڈرامہ شروع ہو جائے گا وہاں ۔
تائی اماں اور امی کے درمیان جنگ چھڑ جائے گی اور سب کو جو پریشانی ہوگی وہ الگ ۔ امی تو پہلے ہی شک کرتی ہیں مجھ پر ۔ ۔ ۔ اور اب ان کا شک یقین میں بدل جائے گا۔ کوئی میری بات پر یقین نہی کرے گا ۔ ۔ ۔ اور مینی کا یہاں رہنا بھی خطرے سے خالی نہی
ہے۔
پولیس کیس بن گیا مطلب ہر صورت اس کی گرفتاری طے ہے ۔
رملہ کے گھر والوں کو بلایا تو بات بڑھ جائے گی ۔ کچھ سمجھ نہی آ رہا ۔ ۔ ۔ میں پاگل ہو جاوں گا ۔ بہت بڑی مشکل میں ڈال دیا اس نصیر نے ۔ ایک بار رسملہ کو ہوش آ جائے پھر جا کر اس کی طبیعت ایسی سیٹ کروں گا کہ ہمیشہ یادرکھے
اگر بینی نے گھر کال کر کے تائی اماں کو سب بتا دیا تو ۔ ۔ ۔ ۔ ؟
Shitttt yarrr
کیسے سمجھاؤں گا میں سب کو ۔۔۔ بینی کا تو پہلے ہی دماغ خراب ہے ۔ اتنا شک کرتی ہے ۔ اب تو میرا جینا حرام کر دے گی ۔
ایک کام کرتا ہوں ۔ ۔ ۔ تایا ابو کو کال کر کے انہیں سب بتا دیتا ہوں ۔ ہو سکتا ہے وہ سب
سنبھال لیں ۔
پہلے تایا ابو کو بلاتا ہوں اور پھر رملہ کے گھر والوں کو۔
ہاں یہ سہی رہے گا ۔ ۔ ۔ گہری سانس لیتے ہوئے پارکنگ کی طرف بڑھ گیا۔ گاڑی سے اپنا فون نکال کرتا یا ابو کا نمبر ڈائل کیا۔
اسلام و علیکم تا یا ابو۔ جی آپ سے ایک ضروری بات کرنی ہے بلکہ ایک ایمر جنسی ہے ۔ آپ کو آنا پڑے گا
لاہور۔
جی جی سب خیریت ہے ۔ دراصل خیریت نہی ہے ۔ بینی کا جھگڑا ہو گیا تھا ایک لڑکی سے اور اس نے سر پھاڑ دیا ہے اس کا ۔ ۔ ۔ تھوڑی غلط فہمی
ہو گئی تھی اسے ۔
اس لڑکی کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے ۔ ہاسپٹل لے کر آیا ہوں میں لیکن ہاسپٹل والے کہہ رہے ہیں کہ یہ پولیس کیس ہے اور بینی کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔
آپ پلیز جتنی جلدی ہو سکے یہاں آجائیں مجھے کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا کہ کیا کروں اور گھر پے کسی کو مت بتائیے گا خوامخواہ پریشان ہو جائیں گے سب۔
جی ٹھیک ہے ۔ ۔ ۔ ٹھیک ہے ۔ ۔ ۔ میں انتظار کر رہا ہوں آپ کا ۔ ہاسپٹل کا ایڈریس بھیج
دیتا ہوں آپ کو۔
شکر ہے اللہ کا تایا ابومان گئے۔ مجھے امید ہے وہ میری بات پر ضرور یقین کریں گے ۔
کال کاٹتے ہوئے اندر چلا آیا ۔ ساتھ ہی بینی کی کال آنا شروع ہو گئی ۔
غصے سے کال کاٹ دی اور کاریڈور کے چکر کاٹنے لگا لیکن بینی مسلسل کال کرتی رہی ۔ مجبوراً اسے کال اٹینڈ کرنی ہی پڑی۔ اس وقت میں تم سے کوئی بات نہی کرنا چاہتا بینی۔
Don’t Call me Again and Again
کیوں بات نہی کرنا چاہتے تم ؟
تم ہو کہاں یہ بتاو مجھے ؟
ابھی کے ابھی یو نیورسٹی واپس آجاو ورنہ میں بہت برا کروں گی تمہارے ساتھ ۔
بینی غصے سے چلائی۔ تم سے کسی اچھے کام کی امید ہے بھی نہی مجھے ۔ ۔ ۔ ہمدان بھی اسی کے انداز میں غصے سے
بولا۔
جو کار نامہ تم نے کیا ہے ناں لکھ لو میری ایک بات آج ۔ ۔ ۔ اس کا خمیازہ ہم سب بھگتنے
والے ہیں۔
تمہیں کیا لگتا ہے جو تم نے کیا ہے وہ سہی ہے ؟
زندگی اور موت کی جنگ لڑرہی ہے وہ ۔ ۔ ۔ اگر اسے کچھ ہو گیا ناں ۔ ۔ ۔ میں تمہیں کبھی
معاف نہی کروں گا ۔
اللہ کرے مر جائے وہ ۔ ۔ ۔ تمہیں صرف اس کی پرواہ ہے لیکن تمہیں اس کے ساتھ دیکھ کر جو قیامت مجھ پر گزری ہے اس کا کچھ اندازہ ہے تمہیں ؟
پتہ نہی کب سے چل رہا تھا یہ سب ۔ ۔ ۔ ؟
میری دعا ہے کہ وہ مرجائے ۔ ۔ ۔ اور اس کی لاش واپس جائے اس کے کوٹھے پر ۔
Shut up beeni
اس کے بارے میں ایک لفظ اور نہی ۔ ۔ ۔ اس کے لیے بدعا کرنے سے پہلے اپنے لیے دعا کر لو کیونکہ اگر اسے کچھ ہوا تو تمہاری باقی کی زندگی جیل میں گزرنے والی ہے ۔
غصے سے کال کاٹ دی اور واپس پہنچ پر بیٹھ گیا۔
آپ ابھی تک یہی ہے ؟
میں نے آپ سے کہا تھا کہ اس لڑکی کو بلائیں یہاں جس نے اس بیچاری کو مارا ہے اور اس
کے گھر والوں کو بھی اطلاع دے دیں ۔
آپ کا دھیان کہاں ہے ؟
۔
یہ پولیس کیس ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ڈاکٹر صاحب غصہ کر رہے ہیں ۔ کیونکہ اگر اس لڑکی کو کچھ ہو گیا تو ساری بات ہمارے ہاسپٹل پر آسکتی ہے ۔
جی ۔ ۔ ۔ میں نے رابطہ کیا ہے ان کی فیملی سے آپ بے فکر رہیں کچھ دیر تک آجائیں گے
وہ لوگ ۔
یہی بہتر ہو گا آپ کے لیے بھی اور ہمارے لیے بھی ۔ ۔ ۔ اگر آپ اپنی کزن کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں تو ایک بات یادرکھیں ۔ ۔ ۔ آپ کے خلاف بھی قانونی کاروائی ہو
سکتی ہے۔
جی ۔ ۔ ۔ ہمدان نے مختصر جواب دیا تو وہ آگے بڑھ گئی۔ عجیب ٹینشن میں ڈال دیا ہے بینی نے ۔ ۔ ۔ پہلے کیا کم پر یشا نیاں تھیں زندگی میں ۔ شاہد کو کال کرتا ہوں ۔ ۔ ۔ اسے بھی تو پتہ چلے اس کے لاڈلے کزن کی کارستانیاں ۔ نصیر کے کزن کا نمبر ڈائل کیا اور اسے ساری بات بتا دی ۔ اس نے افسوس کا اظہار کیا اور ہاسپٹل پہنچنے کا کہہ کر کال کاٹ دی ۔
دو کھنٹے بعد وہ ہاسپٹل پہنچ گیا اور پریشانی سے ہمدان کے پاس بیٹھ گیا ۔
یہ تو بہت برا ہوا یار ۔ ۔ ۔ نصیر ہے ہی بہت بدتمیز : کال کی ہے میں نے اس کے ڈیڈ کو ۔ ۔ ۔ اس کی ایسی طبیعت سیٹ کریں گے کہ آئیندہ کسی کے ساتھ ایسا کچھ کرنا تو دور کی
بات سوچے گا بھی نہی۔
یہ سب اس کی ماما کے لاڈ پیار کا نتیجہ ہے ۔ وہ ہمیشہ اس کی غلطیوں پر پردہ ڈالتی آئی ہیں اور
یہی وجہ ہے کہ اب وہ بہت بگڑ چکا ہے ۔
اس کی طرف سے تم بے فکر ہو جاو۔ ۔ ۔ اسے جیل بھی پہچانا پڑا تو میں تمہارے ساتھ ہوں۔ بس یار دعا کرو رملہ کو ہوش آ جائے ۔ ۔ ۔ نصیر کے ساتھ کیا کرنا یہ بعد میں سوچیں گے ۔ ابھی
میرا دماغ بلکل کام نہی کر رہا ۔ تو اس کے گھر کال کی تم نے ؟
کہاں یا رررر ۔ ۔ ۔ پہلے تایا ابو آجائیں پھر کروں گا۔
میں اکیلا نہی سنبھال سکتا یہ سب ۔ ۔ ۔ وہ لوگ بہت غصے میں یہاں آئیں گے اور بینی کی ۔۔
گرفتاری کا مطالبہ کریں گے ۔
عجیب ٹینشن میں ڈال دیا ہے اس لڑکی نے مجھے ۔
غصہ اپنی جگہ لیکن کسی کی جان کی کوئی قیمت ہی نہی اس کی نظر میں ۔ ۔ ۔ ابھی بھی یہی دعائیں
کر رہی ہے کہ مرجائے یہ ۔
افففف ۔ ۔ ۔ پتہ نہی کیا بنے گا تیرا ہمدان ۔ ۔ ۔ بہت غلط فیصلہ ہے تیرا دا بھی بھی وقت ہے
کچھ سوچ لے اپنے لیے ورنہ ساری زندگی پچھتا ستارہ جائے گا۔
کاش میں اپنے کوئی فیصلہ کر سکتا ۔ ۔ ۔ گہری سانس لیتے ہوئے تیزی سے اٹھ کھڑا ہوا کیونکہ سامنے بیٹی کے بابا کھڑے تھے اور ان کے ساتھ بینی بھی۔
ہوش آیا اس لڑکی کو ؟
وہ تیزی سے ہمدان کی طرف بڑھے ۔
نهی تا یا ابو۔ ۔ ۔ ابھی تک ہوش نہی آیا اسے ۔ ۔ ۔ آپ بینی کو ساتھ کیوں لائے ہیں ؟ یہاں معاملہ پہلے ہی بہت خراب ہے ۔ اس کی موجودگی سے بات بڑھ سکتی ہے ۔
دیکھا بابا آپ نے اس کو میرے یہاں ہونے کتنی تکلیف ہو رہی ہے ۔ پوچھیں اس سے یہ
کیا کر رہا تھا اس لڑکی کے ساتھ بند کمرے میں ؟
یہ پوری رات اس کے ساتھ تھا پوچھیں اس سے ۔ بینی بیٹا آپ تو خاموش ہو جائیں ۔ ۔ ۔ میں کرتا ہوں بات ۔ یہ سب کیا ہے ہمدان ؟
مجھے تم سے ایسی امید بلکل نہی تھی ۔
تا یا ابومیں آپ کو سب کچھ بتاتا ہوں تفصیل سے لیکن آپ پہلے بیٹھ جائیں پلیز۔
ان کو ساتھ لیے بینچ تک لے آیا ۔
شاید پلیز تایا ابو کے لیے کچھ لے آو گے ؟
Sure
شاہد مسکراتے ہوئے وہاں سے چل دیا۔
تا یا ابو یہ سب ایک غلط فہمی ہے اور کچھ نہیں ۔ ۔ ۔ یہ تحقیق کرنے سے پہلے ہی فیصلے پر پہنچ
جاتی ہے۔ اس لڑکی کا ایک کلاس فیلو ہے نصیر ۔ ۔ ۔ اس کی وجہ سے ہوا ہے یہ سب کچھ ۔ اس نے بہانے سے ہم دونوں کے فون لیے کہ مجھے گھر کال کرنی ہے اور ہمیں میم بلا رہی ہیں کا بول کر اوپر کمرے میں بھیج دیا ۔
میں خود حیران اس لڑکی کو وہاں دیکھ کر ۔ ۔ ۔ اس سے پہلے کہ ہم کچھ سمجھتے کسی نے دروازہ
بند کر دیا باہر سے ۔ اس کمرے میں کوئی آتا جاتا نہی اور ناں ہی ہمارے پاس فون تھے جو ہم کسی سے رابطہ کر
سکتے ۔ دروازہ بہت کھٹکٹایا ہم نے لیکن کسی نے ہماری آواز نہی سنی ۔
آپ ہی بتا ئیں اس میں میرا کیا قصور تھا؟
بابا جانی یہ جھوٹی کہانی سنا رہا ہے آپ کو ۔ ۔ ۔ سچ تو یہ ہے کہ اس نے نصیر کے ساتھ مل کر خود کیا ہے یہ سب لیکن رنگے ہاتھوں پکڑے جانے پر نئی کہانی بنا رہا ہے ۔ نصیر کے پاس بہت سی تصویریں بھی ہیں جو اس نے چوری چھپے بنائی ہیں ۔ یہ اس لڑکی کے
ساتھ کبھی گاڑی میں کبھی پارکنگ میں اور کبھی شادیاں اٹینڈ کر رہا تھا ۔
وہ سب ایک اتفاق تھا بینی اور کچھ نہیں ۔ ۔ ۔ وہ تمہیں بے وقوف بنا رہا ہے اور تم بن رہی
ہو۔ میرا یقین کبھی مت کرنا تم ۔
اتفاق ۔ ۔ ۔ ۔ اتفاق ایک بار ہوتا ہے ہمدان دس بار نہی ۔ ۔ ۔ کس کس بات کو جھوٹا ثابت
کرو گے تم ؟
تا یا ابو پلیز سمجھا ئیں اس کو یہاں پر شور مت کرے ۔ پہلے ہی معاملہ بہت خراب چل رہا
ہے۔
تم دونوں چپ ہو جا وفی الحال ۔ ۔ ۔ کون سچا ہے اور کون جھوٹا اس بات کا فیصلہ ہم بعد میں
کریں گے ۔ اس وقت اس بچی کا ہوش میں آنا زیادہ ضروری ہے ۔
شاہد سب کے لیے جوس لے کر آیا ۔ ۔ ۔ بینی نے پینے سے انکار کر دیا ۔ اپنے دوست کو پلاو تم جوس ۔ ۔ ۔ کل رات سے کچھ کھایا پیا نہی اس نے تھوڑا ہوش آئے اس کو ۔
بینی ۔ ۔ ۔ ۔ ابھی سمجھایا ہے آپ کو اور پھر بول رہی ہیں ۔ جوس پی لیں چپ چاپ ۔ باپ کے ڈانٹنے پر زبر دستی جوس کا گلاس اٹھا لیا اور منہ پھلائے بیٹھ گئی ۔ ہمدان نے بھی نا چاہتے ہوئے جوس کا گلاس اٹھا لیا کیونکہ بھوک سے نڈھال تھا۔ میری مانو پہلے کچھ کھا لو ہمدان ۔۔۔ اس طرح کب تک بیٹھے رہو گے ۔ شاہد نے مشورہ دیا ۔ نہی ۔۔۔ بھوک نہی ہے ابھی یار ۔۔۔ ابھی بولا ہی تھا کہ سامنے سے ایک خاتون آتی
دکھائی دیں ان کے ساتھ دو گارڈز بھی تھے ۔
کہاں ہے میری بیٹی ۔ ۔ ۔ اسے ہوش آیا یا نہی ؟
کاونٹر سے انفارمیشن لیتی ہوئی بے چین سی ادھر ہی آرہی تھیں۔ ان کو آتے دیکھ کر سب اٹھ کر کھڑے ہو گئے۔
ہمدان کون ہے ؟
وہ غصے سے چلائیں ۔
میں ہوں ۔ ۔ ۔ ہمدان ان جلدی سے بولا۔
وہ غصے سے اس کی طرف بڑھیں اور اسے گریبان سے کھینچی ہوئی چلائیں۔ کیا بگاڑا تھا
میری بیٹی نے تمہارا؟
کیوں کیا اس کے ساتھ یہ سب کچھ ؟
ایک ہی بیٹی ہے میرے پاس ۔ ۔ ۔ میری ساری دولت میری بیٹی ہے اگر اسے کچھ ہو گیا
تو کیا کروں گی میں ؟ کچھ بول کیوں نہی رہے تم ؟
کیوں کیا تم نے ایسا ۔ ۔ ۔ ۔؟
بینی کے بابا سامنے آر کے ۔ ۔ ۔ جو کچھ ہوا اس میں میرے بھتیجے کی کوئی غلطی نہی ہے ۔
اکے ساتھ بھی دھوکا ہوا ہے ۔
ان کی آواز پر وہ تیزی سے ان کی طرف پلٹی اور ہمدان کا گریبان چھوڑ کر کچھ بولے بغیر وہاں
سے آگے بڑھ گئیں ۔
خاموشی سے بینچ پر بیٹھ گئیں اور بیٹی کی صحتیابی کے ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے میں مصروف ہو
ہمدان جاو بیٹا بینی کو ہاسٹل ڈراپ کر دو اور خود بھی کچھ کھا لو۔
نہی بابا جانی میں آپ کو چھوڑ کر کہی نہی جانے والی ۔ ۔ ۔ آپ کہہ دیں اسے کہ یہ اکیلا چلا جائے کیونکہ اس کے ساتھ تو میں ہر گز نہی جاؤں گی ۔
بینی کے بابا جانی کہنے پر رملہ کی والدہ نے چونک کر اس کی طرف دیکھا اور پھر سے سر جھکائے آنسو بہانے میں مصروف ہو گئیں ۔
ہمدان ان کی طرف بڑھا ۔ ۔ ۔ آنٹی پلیز آپ پریشان نہ ہو ۔ انشا اللہ وہ ٹھیک ہو جائے گی ۔ آپ کی طبیعت پہلے ہی خراب ہے ۔ کچھ دن پہلے آپ کی اپنی سر جری ہوئی ہے ۔ پلیز خود کو سنبھالیں ۔ ۔ ۔ رملہ کو ہماری دعاوں کی ضرورت ہے اس وقت ۔
کیسے سنبھالوں خود کو ۔ ۔ ۔ ۔ ؟
میری ایک ہی اولاد ہے ۔ ۔ ۔ اس کے سوا کوئی نہی ہے میرا اور تم کہہ رہے ہو سنبھالوں
خود کو ۔
میں تو اللہ سے یہ دعا کر رہی ہوں کہ میری زندگی بھی اسے لگ جائے کیونکہ اس کے بغیر
جینے کا تصور بھی نہی کر سکتی ہیں۔
میری دعا ہے اللہ پاک آپ دونوں کو سلامت رکھے آمین ۔ ۔ ۔ میں واپس آتا ہوں تھوڑی
دیر تک ۔
اگر تمہاری ہمدردیاں ختم ہوگئی ہو تو چلیں ہم ؟ بینی اسے بازو سے بھینچتی ہوئی وہاں سے لے گئی ۔
ہمدان نے شاہد کو ساتھ چلنے کا اشارہ دیا ۔
جب تک میں نہ آجاوں تم یہی رہنا ۔ ۔ ۔ انکل اور آنٹی کا خیال رکھنا ۔
ٹھیک ہے ۔ ۔ ۔ شاہد اس کے ساتھ پارکنگ تک آیا اور پھر کینٹین کی طرف بڑھ گیا۔
بینی کے بابا ان سب کے وہاں سے جاتے ہی رملہ کی والدہ کی طرف بڑھے اور ان کے پاس
بینچ پر بیٹھتے ہوئے ان کے ہاتھ پر اپنا ہاتھ رکھ دیا ۔
ٹھیک ہو جائے گی ہماری بیٹی ۔۔۔۔۔
رملہ کی مامانے تیزی سے اپنا ہاتھ واپس کھینچ لیا اور غصے سے ان کی طرف پلٹیں ۔ ۔ ۔ ہماری نہی میری بیٹی ملک صاحب ۔۔ صرف میری بیٹی, آپ کا کوئی حق نہی ہے میری بیٹی پر ۔ چلے جائیں یہاں سے ۔ ۔ ۔ میرا ضبط مت آزمائیں، میں پہلے ہی بہت دکھی ہوں یہ نہ ہو کوئی
سخت قدم اٹھا نا پڑ جائے مجھے ۔
ایسا کیوں کہہ رہی ہو گلناز ۔ ۔ ۔ ؟
مانا کہ مجھ سے غلطی ہوئی ہے لیکن میں واپس آیا تھا وہاں اور تم جا چکی تھی وہاں سے ۔ ۔ ۔ پلیز
مجھے معاف کر دو۔
ملک صاحب دونوں ہاتھ جوڑے زمین پر ان کے سامنے بیٹھ گئے ۔
1 Comment
Add a Comment